لندن: دنیا بھرمیں لوگ کم عمر میں ہی بالوں کی سفیدی کا شکار ہوجاتے جس کے باعث انہیں اپنے سفید بال چھپانے کے لیے بالوں کو ڈائی کرنا پڑتا ہے لیکن ایسے لوگوں کو اب پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ سائنسدانوں نے ایک ایسے جین کا پتہ چلا لیا ہے جو بالوں کی سفیدی کا سبب بنتا ہے۔
برطانوی سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس جین کی دریافت سے عمر بڑھنے کی اس قدرتی علامت سے بچنا یا اس میں تاخیر پیدا کرنا آسان ہوجائے گا اور لوگ ایسے راستے تلاش کرسکتے ہیں جس سے بالوں کی سفیدی کو روکا جا سکے گا۔ سائنس دانوں کے مطابق بالوں کو رنگ کرنے سے بالوں کی سفیدی کو مختصر وقت کے لیے چھپایا جا سکتا ہے لیکن کچھ ہی دنوں میں پھر اس کی ضرورت پڑ جاتی ہے تاہم اب یہ مسئلہ زیادہ دیر تک نہیں رہے گا بلکہ جینیاتی رد و بدل سے مستقبل میں اس سے مستقل طور پر چھٹکارا حاصل ہوسکے گا۔
اس تحقیق کے دوران سائنسدانوں کی ٹیم نے یورپ، مقامی امریکی اور افریقی نسل سے تعلق رکھنے والے 6 ہزار سے زائد افراد کے ڈی این اے کے نمونے حاصل کیے جس سے یہ بات سامنے آئی کہ آئی آر ایف 4 نامی جین کا تعلق قدرتی بالوں، جلد اور آنکھ کے محلول سے ہے جسے میلانن کہتے ہیں جب کہ یہ کروموسوم 6 میں موجود ہوتی ہے اور ایسا ضروری نہیں کہ سفید رنگ کو کنٹرول کرنے والی صرف یہی ایک جین ہو۔
یونیورسٹی کالج لندن سے منسلک تحقیق میں شامل ماہرین کا کہنا ہے ہم کئی ایسی جینز کو جانتے ہیں جو گنجے پن اور بالوں کی رنگت سے متعلق ہیں لیکن اب پہلی بار انسانوں میں سفید رنگت سے متعلق جینز دریافت ہوئے جب کہ اس کے ساتھ ساتھ ایسی جینز بھی جو بالوں کی شکل اور حجم سے متعلق ہیں۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ ایسا صرف اس لیے ممکن ہوا کہ تحقیق کے دوران مختلف نسل رکھنے والوں کا تجزیہ بڑے پیمانے پر کیا گیا جو اس سے قبل نہیں ہوا۔
تحقیق کے مطابق بال اپنے رنگ اس محلول سے لیتے ہیں جو میلنوسائٹس نامی خلیات پیدا کرتے ہیں یہ بالوں کی جڑوں میں موجود ہوتے ہیں اورجیسے جیسے عمر بڑھتی ہے میلنوسائٹس یہ محلول پیدا کرنا بند کر دیتے ہیں اور بال اپنا قدرتی رنگ کھوتے ہوئے سفید رنگ اپنا لیتے ہیں۔ ماہرین کے خیال میں عمر کے بڑھنے میں کئی جینیاتی اور اس کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی امور اثرانداز ہوتے ہیں جن میں اس تحقیق میں سامنے آنے والا آئی آر ایف 4 جین بھی شامل ہے۔
No comments:
Post a Comment